لکسمبرگ،14مارچ(ایجنسی) یورپی یونین کی عدالت عظمی نے ایک تاریخی معاملے میں کہا کہ اس یونین کی کمپنیاں اپنے ملازمین کو اسلامی حجاب جیسے مذہبی اور سیاسی علامتوں کو پہننے سے روک سکتی ہیں.
یورپی کورٹ آف جسٹس نے کہا کہ اگر کوئی کمپنی اپنے یہاں 'کسی سیاسی، فلسفیانہ یا مذہبی علامت' کے پہننے پر روک لگاتی ہے تو یہ کوئی 'براہ راست امتیاز' نہیں ہے.
Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">ذہبی علامتوں اور خاص طور پر حجاب جیسے اسلامی علامت کو پہننا یورپ میں مقبول احساس کے ابھار کے ساتھ ایک مسئلہ بن گیا ہے. آسٹریا کی طرح کچھ ملک عوامی طور پر چہرہ ڈھکنے پر مکمل پابندی لگانے پر غور کر رہے ہیں.
سال 2006 میں سمیرا نے کہا کہ وہ کام کی جگہ پر حجاب پہننا چاہتی ہے لیکن اسے اس کی اجازت نہیں دی گئی. کمپنی نے اس کے بعد رسمی پابندی لگائی اور سمیرا کو نوکری سے نکال دیا گیا. سمیرا امتیاز کا دعوی کرتے ہوئے عدالت پہنچ گئی.